کمال کلچدار اولو کا سورج 13سال بعد غروب ہو گیا، ترکیہ کی بانی ریپبلکن پیپلز پارٹی نے اوزال کو نیا سربراہ چن لیا

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی مرکزی اپوزیشن پارٹی ریپبلکن پیپلز پارٹی نے صدر رجب طیب اردوان اور اس کے حکمران سیاسی اتحاد کے ہاتھوں تباہ کن انتخابی شکست کے پانچ ماہ بعد کمال کلچدار اولو کی جگہ ایک غیر تجربہ کار سابق فارماسسٹ اوزگور اوزال کو پارٹی کا سربراہ منتخب کر لیا ہے۔
ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) نے اتوار کی شب دیر گئے انقرہ میں پارٹی کی گھنٹوں طویل 38 ویں کانگریس میں اوزگور اوزال کے حق میں فیصلہ سنا دیا جس سےکمال کلچدار اولو کی 13 سالہ مدت ختم ہو گئی۔جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مئی میں حزب اختلاف کی جانب سے اردوان کی دو دہائیوں کو ختم کرنے کا بہترین موقع گنوا دیا۔
سی ایچ پی کی کانگریس کی ووٹنگ کے پہلے راؤنڈ میں قطعی اکثریت حاصل نہیں کی جا سکی۔ لیکن دوسرے راؤنڈ میں اوزال نے 1,366 مندوبین کے ووٹوں میں سے 812 ووٹ لےاور کلچدار اولونے 536 ووٹ حاصل کئے۔ یوں اوزا ل سی ایچ پی کے 8 ویں سربراہ بن گئے۔
اس موقع پرہزاروں پرچم لہرانے والے سی ایچ پی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے اوزال نے ایک روشن سیاسی مستقبل اورلوگوں کو مسکرانے کا موقع دینے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ انہوں نے پارٹی میں کام کرنے پرکلچدار اولو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے لیے سڑک پر نکل رہے ہیں۔ہم ناامیدی کو امید میں بدلنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم پرامید ہیں۔ اس موقع پر استنبول کے میئر اکرام امامو اولو بھی نئے پارٹی صدر کے ساتھ کھڑے تھے۔اوزال نےکہا کہ وہ مئی کی انتخابی شکست کے "بڑے دکھ کی تلافی” کے لیے پارٹی کو فوری طور پر متحرک کریں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم نہیں رکیں گے. ہم کام کریں گے۔ ہم کندھے سے کندھا ملا کر کام کریں گے۔ ہم ان تمام میونسپلٹیوں کو دوبارہ حاصل کر لیں گے جو ہمارے پاس ہیں۔ ہم نئے دوستوں کو شامل کریں گے اور ایک ساتھ مل کر ہم ایک عظیم فتح حاصل کریں گے۔
دریں اثنااپنی انتخابی شکست کے بعد سے کلچدار اولو سی ایچ پی کے سربراہ کی حیثیت سے دستبردار ہونے سے انکار کرنے پر تنقید کی زد میںتھے۔ کلچدار اولونے پارٹی انتخاب کے نتائج کے بعد سوشل میسجنگ پلیٹ فار م ایکس پر اوزال کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آج تک اپنے عظیم رہنما اتاترک کی میراث کو عزت کے ساتھ آگے بڑھایا ہے۔اور آج ہمارے کانگریس کے مندوبین کے فیصلے کے ساتھ میں چیئرپرسن کے عہدے کو الوداع کہتا ہوں۔74 سالہ کلچدار اولونے 2010 میں پارٹی کی قیادت کی تھی ۔ مگر اس کے بعد سے سی ایچ پی ایک بھی قومی الیکشن جیتنے میں ناکام رہی۔تاہم اس نے 2019میں انقرہ ، استنبول، ازمیر اور دیگر بڑے شہروں کے بلدیاتی انتخابات میں نمایاں فتوحات حاصل کی تھیں۔

#ANKARA#chp#KemalKılıçdaroğlu#PakTurkNews#republicanpeoplespartyturkey