انقرہ (پاک ترک نیوز)
امریکی سینیٹ نے ترکیہ کو F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کو روکنے کی قرار کو ناکام بنا تے ہوئے اس حوالے سےبائیڈن انتظامیہ کے فیصلےکی توثیق کر دی ہے۔ جس کے بعد امریکہ نے F-16 لڑاکا طیاروں اور جدید کاری کی کٹس خریدنے کے بارے میں ترکیہ کی پیشکش کو قبول کرنے کے خطوط ارسال کر دئیے ہیں۔
امریکی سینیٹ نے جمعرات کی شب ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال کی طرف سے پیش کی گئی فروخت کی نامنظوری کی قرارداد کو13 کے مقابلے میں 79 ووٹوں سے مسترد کر دیا تھا۔ووٹنگ سے پہلے پال نے ترکیہ کی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ فروخت کی اجازت دینے سے امریکہ اسکی "بد سلوکی” کی حوصلہ افزائی کرے گا۔جبکہ فروخت کے حامیوں کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نیٹو کے اتحادی کے سامنے اپنی بات برقرار رکھے۔
بائیڈن انتظامیہ نے انقرہ کی طرف سے سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی مکمل توثیق کے ایک دن بعد 26 جنوری کو کانگریس کو باضابطہ طور پر 23 ارب ڈالر کی 40 لاک ہیڈ مارٹن F-16 طیاروں اور تقریباً 80 جدید کاری کٹس ترکی کو فروخت کرنے کے اپنے ارادے سے آگاہ کیاتھا۔جس کے بعد اس معاہدے کو اس ماہ کے شروع میں حتمی سمجھا گیا تھا جب کانگریس نے 15 دنوں کے اندر فروخت کو روکا نہیں تھا۔
مزید براں ترک وزارت دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل زیکی اکترک نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہماری وزارت کو 40 نئے بلاک-70 F-16s اور 79 جدید کاری کٹس اور گولہ بارود اور آلات کی فروخت کے لیے امریکہ کی طرف سے بھیجے گئے پیشکش اور قبولیت کے خطوط کا مسودہ موصول ہوا ہے۔اور ہم نے اسکی ضروری جانچ اور جانچ شروع کر دی ہے۔
اب ترکیہ کی جانب سے خطوط کے مسودے پر نظرثانی کے بعد توقع ہے کہ دونوں ممالک کے حکام معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کریں گے۔یاد رہے کہ ترکیہ F-16 جیٹ طیاروں کے سب سے بڑے آپریٹرز میں سے ایک ہے۔ اس کا بیڑا 200 سے زیادہ پرانے بلاک 30/40/50 ماڈلز پر مشتمل ہے۔