برلن (پاک ترک نیوز) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کو "دہشت گرد ریاست” قرار دیا ہے اور غزہ میں فوج کے "قتل عام” کی حمایت کرنے پر جرمنی سمیت اپنے مغربی اتحادیوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔غزہ کی جنگ پر نیٹو کے دونوں اتحادیوں کے درمیان گہرے اختلافات کے درمیان ترک صدر رجب طیب اردوان جرمنی کے مختصر اور کشیدہ دورے پر تھے۔
ترک صدر اردوان نے کہا کہ ہولوکاسٹ میں جرمنی کی ذمہ داریوں اور برلن اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو کس طرح متاثر کر سکتا ہے ۔ہم اسرائیل کے لیے کچھ بھی واجب الادا نہیں ہیں، اس لیے ہم آزادانہ بات کر سکتے ہیں۔‘‘ "اگر ہم قرض میں ہوتے تو ہم اتنی آزادی سے بات نہیں کر سکتے تھے۔ لیکن جو لوگ قرض میں ہیں وہ آزادانہ بات نہیں کر سکتے۔
ترک رہنما نے غزہ میں اس کے بے دریغ فضائی اور زمینی حملے پر اسرائیل پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بچوں اور ہسپتالوں پر حملوں کی یہودی مقدس کتاب میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
اردہان نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہسپتالوں کو گولی مارنا یا بچوں کو مارنا تورات میں موجود نہیں ہے، آپ یہ نہیں کر سکتے۔
اردوان کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں جرمن چانسلر اولاف شولز نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر زور دیا۔اسرائیل کے ساتھ ہماری یکجہتی بحث کے لیے تیار نہیں ہے۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل توابتہ نے جمعہ کے روز صحافیوں کو بتایا کہ 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 12,000 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 5,000 بچے بھی شامل ہیں۔