ماسکو (پاک ترک نیوز) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں گیس ہب کا منصوبہ اب بھی ایجنڈے میں شامل ہے ۔
کریملن نے گزشتہ اکتوبر میں ترکیہ میں گیس کی تجارت کا ایک بڑا مرکز بنانے کی تجویز دی تھی کیونکہ یوکرین میں اس کے اقدامات کے جواب میں یورپی ممالک کی جانب سے روس سے اپنی درآمدات میں تیزی سے کمی کے بعد ماسکو نے اپنی توانائی کی برآمدات کو بحال کرنے کے لیے کام کیا۔
یہ منصوبہ ان دھماکوں کے بعد ہوا جس نے بحیرہ بالٹک کے نیچے روس کو جرمنی سے ملانے والی نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائنوں کو نقصان پہنچایا۔
پیوٹن نے بحیرہ اسود کے ذریعے ترکیہ کی طرف اضافی روابط کی ممکنہ تعمیر کا ذکر کیا تھا، جو ماسکو کی مغرب کی طرف گیس کی برآمد کی اہم سہولت کا راستہ بنائے گا۔
تاہم، روسی رہنما نے ہفتے کے روز کہا کہ ماسکو ترکیہ میں گیس کی فروخت کے لیے ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم قائم کرنا چاہتا ہے، اور وہ وہاں گیس ذخیرہ نہیں کرنا چاہتے۔