انقرہ (پاک ترک نیوز)
جرمنی میں ایوی ایشن یونینز اپنی ماہر افرادی قوت کے بیروزگا اور ختم ہو جانے کے خدشے کے پیش نظر ترکیہ کی جانب سے 40 یورو فائٹر ٹائفون خریدنے کی کوششوں کی حمایت کر رہی ہیں۔یورو فائٹر ٹائفون جیٹ طیارے جرمنی، برطانیہ، اٹلی اور اسپین کے کنسورشیم نے بنائے ہیں۔ جن کی نمائندگی ایئربس، بی اے ای سسٹمز اور لیونارڈو کرتے ہیں۔
ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے وزیر دفاع یاسر گلر نے کہا ہےکہ وہ ٹائفون خریدنے کے لیے برطانیہ اور اسپین سے بات چیت کر رہے ہیں لیکن جرمنی نے اس خیال پر اعتراض کیا ہے۔
ترک وزیر دفاع نے گذشتہ ہفتے انقرہ میں اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کے ساتھ بات چیتمیں امید ظاہر کی تھی کہ برطانیہ جرمنی کو اپنےاعتراض پر نظر ثانی کرنے پر قائل کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
ادھرجرمنی میں حکام کوایوی ایشن ٹریڈ یونینوں کی جانب سے ترکیہ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔اور یہ ایسے وقت میںہو رہا ہے جب کہ جرمنی فائٹر جیٹ سعودی عرب کو فروخت کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ایوی اایشن کےتجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ یورو فائٹرزکے منصوبے کو زندہ رکھنے کے لئےاسکی فروخت کے نئے معاہدے کرنا جرمنی میں دفاعی مینوفیکچرنگ کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہیں۔ کیونکہ جرمنی کی ہوا بازی کی صنعت سے 25,000 سے زائد افراد اور 120 سے زائد کمپنیاں وابستہ ہیں۔
ترکیہ کی وزارت دفاع نے اس بات کو تسلیم کرنے کے بعد یورپی ریاستوں کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے کہ امریکہ سے ایف۔16طیاروں کیخریداری ممکن دکھائینہیں دے رہی۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2021 میں ترکیہ نے اپنے موجودہ لڑاکا طیاروں کے بیڑے کو اپ گریڈکرنے کے لیے 40 لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن ایف۔16لڑاکا طیارے اورانکی 79 جدید کاری کٹس خریدنے کو کہا تھا۔تاہم امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے 20 بلین ڈالرکے اس سودے کی حمایت کے باوجود امریکی کانگریس میں ترکی کی جانب سے سویڈن کو نیٹو میں شمولیت کی اجازت دینے میں ہچکچاہٹ اور یونان سے اسکے تعلقات میں کشیدگی پر اعتراضات سامنے آئے ہیں۔