تل ابیب (پا ک ترک نیوز) حماس کے اسرائیل پر بڑے حملے میں 22اسرائیلی ہلاک ہو گئے ۔
فلسطینی مسلح گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے داغے گئے 2,000 سے زیادہ راکٹوں کی بیراج کے بعد ملک کے جنوب میں علاقوں میں داخل ہو کر اسرائیل پر برسوں میں سب سے بڑا حملہ کیا ہے جس میں کم از کم 22 اسرائیلی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے حماس کو متنبہ کیا کہ اس نے حملہ شروع کرنے میں ایک "سنگین غلطی” کی ہے، جو ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 6:30 بجے (03:30 GMT) شروع ہوا اور اس میں غزہ کے متعدد مقامات سے فائر کیے گئے راکٹوں کے بیراج بھی شامل تھے۔ جنگجو زمینی، سمندری اور فضائی راستے سے اسرائیلی سرحد میں داخل ہوئے اور مختلف مقامات پر حماس اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے تل ابیب میں فوجی ہیڈکوارٹر سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ "اسرائیل کے شہریو، ہم حالت جنگ میں ہیں۔”
حماس کے ایک سینئر فوجی کمانڈر محمد دیف نے اس سے قبل کہا تھا کہ راکٹ فائر نے "آپریشن الاقصیٰ فلڈ” کا آغاز کیا، اور انہوں نے ہر جگہ فلسطینیوں سے اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔