لندن (پاک ترک نیوز)
توقع سے زیادہ مضبوط افراط زر کے اعداد و شمار سامنے آنے کے بعدامریکی سرمایہ کار بنک جے پی مورگن نےجمہوریہ ترکیہ کے لئے اپریل میں اپنی پیشن گوئیوں میں 500 بیس پوائنٹ سود کی شرح میں مزید اضافہہونےکا اندیشہ ظاہرکرتے ہوئےصورتحال کوخطرے کے نشان کی جانب بڑھتا ہوا قراردیا ہے
امریکی انویسٹمنٹ بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جو اگر درست ہے تو ترکیہمیں شرح سود 50فیصد کے ساتھسرخ لکیر تک پہنچ جائے گی۔بنک نے پہلے توقع کی تھی کہ ترکیہ کا شرح سود میں حالیہ اضافہ 45فیصد موجودہ دور کا آخری ہوگا۔ جس نے جون2023 کے بعد سے بینک کی شرحوں میں 3,650 بیس پوائنٹس کا اضافہ دیکھا ہے۔
جے پی مورگن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ میںہیڈ لائن CPI افراط زر میں فروری میں ماہ بہ ماہ 4.5فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جو ہماری 4.2فیصد کی توقع اور 3.8فیصداضافے پر مارکیٹ کے اتفاق سے بہت زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ جے پی مورگن بینک نے ترکیہ کے لئے اپنی سال 2023 کے آخر میں پالیسی ریٹ کی پیشن گوئی 45 فیصد رکھی تھی۔ اور ساتھ ہی یہ توقع بھی کی تھی کہ ترکیہ کا مرکزی بینک نومبر اور دسمبر میں اپنے پالیسی ریٹ میں کمی کر سکتا ہے۔