انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ میں افراط زر کی شرح جولائی کے مہینے میں 38.2فیصد سے بڑھ کر 47.83فیصد تک پہنچ گئی ۔
ترکیہ میں مئی میں ہونیوالے انتخابات کے بعد اپنی معاشی پالیسیوں کو تبدیل کیا ہے جس میں شرح سود میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔
پچھلے برس اکتوبر میں 85 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد سے یہ شرح مسلسل گر رہی تھی۔ مرکزی بینک اور ماہرین اقتصادیات نے جولائی سے اضافے کے رجحان کی پیش گوئی کی ہے۔
ترک شماریاتی ادارے (TurkStat) کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر قیمتوں میں تقریباً 9.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ ہفتے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں مرکزی بینک کے نئے گورنر حافظ گئے ایرکان نے کہا کہ لیرا کی بڑھتی ہوئی شرح مبادلہ کے ساتھ ساتھ مالیاتی اقدامات کی وجہ سے مہنگائی "عارضی طور پر” بڑھے گی۔