انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ میں سالانہ افراط زر اپریل میں 2022 کے آخر سے اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ یہ اگرچہ توقعات کے مقابلے میں کم ہے اسکے باوجود تعلیم، ریستوراں اور ہوٹل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ترک شماریاتی انسٹی ٹیوٹ (ترک سٹیٹ) نے کہا ہے کہ صارفین کی قیمتوں میں سال کے دوران اپریل تک 69.8 فیصد اضافہ ہوا جو مارچ میں 68.5 فیصد تھا۔ماہ بہ ماہ قیمتوں میں 3.18فیصد اضافہ ہوا، جو مارچ میں 3.16فیصد سے تھوڑا زیادہ تھا۔
اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر خزانہ اور خزانہ مہمت شمشیک نے کہا کہ اپریل کی ماہ بہ ماہ افراط زر توقعات کے مطابق رہی اب مئی میں سالانہ افراط زر اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد ہماری پیشین گوئیوں کے مطابق اس میں تیزی سے کمی آنا شروع ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح افراط زر کے خلاف جنگ میں عبوری دور ختم ہو جائے گا اور ہم افراط زر میں کمی کے عمل میں داخل ہو جائیں گے۔
شماریاتی اتھارٹی کے مطابق صارفین کی قیمتوں میں سب سے بڑا سالانہ اضافہ تعلیم میں ہوا جس کے لیے قیمتوں میں 103.86 فیصد اضافہ ہوا ۔ اس کے بعد ریستوران اور ہوٹلوں میں 95.82 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ خوراک اور غیر الکوحل مشروبات کی قیمتوں میں 68.50 فیصد اضافہ ہوا۔