ترکیہ میں تباہ ہونے والی عمارتیں بنانے والوں کے خلاف تحقیقات شروع

استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ اور شام میں سات اعشاریہ آٹھ کی شدت کے زلزلے کے بعد جنوب مشرقی ترکیہ اور شام کے شمالی علاقوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 34 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ اقوام متحدہ نے اس تعدادکے 50 ہزار کا ہندسہ عبور کرنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔
ترک میڈیا کی رپورٹس کے مطابق د ماہرین اور ترکیہ کے شہریوں نے زلزلے کے نتیجے میں ہوئی بڑی تباہی کا ذمہ دار ناقص تعمیرات کو قرار دیا ہے۔جس کے بعدحکام نے گزشتہ ہفتے کے ہولناک زلزلے میں زمین بوس ہونے والی عمارتوں کی تعمیر کرنے والے کنٹریکٹرز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ترکیہ کے وزیرِ انصاف بیکر بوزاگ نے کہا ہے کہ تباہ ہونے والی عمارتوںکی تعمیر میں شامل رہنے والے 131 افراد کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں ہونے والی تعمیرات میں زلزلے سے بچاؤ کے اقدمات کوکاغذوں کی حد تک تو ملحوظ رکھا گیا تھا لیکن حقیقت میں ان پر بہت کم عمل کیا گیا۔
ترکیہ کی سرکاری خبر رساںادارے کے مطابق ان تحقیقات کے لیے غازی انتپ صوبے سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے تباہ ہونے والی ایک عمارت کی تعمیر کے دوران زیادہ کمرے بنانے کے لیے اس کے ستون ہٹا دیے تھے۔
ترکیہ کی وزارت انصاف کے مطابق تین گرفتار افراد کے ٹرائل ہونا باقی ہیں جبکہ سات افراد حراست میں لیے جا چکے ہیں۔ اور دیگر سات افراد ایسے ہیں جن کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔جبکہ اتوار کو استنبول ل ایئرپورٹ سے دو کنٹریکٹرز کو حراست میں لیا گیا ہے جن پر ادیامن میں کئی عمارات کی تباہی کا سبب بننے کا الزام ہے۔ یہ دونوں افراد مبینہ طور پر جورجیا جا رہے تھے۔
اتوار کی شام ترکیہ کے وزیرِ خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ مجموعی طور پر 74 ممالک سے 9595 امدادی کارکن ترکیہ پہنچے ہیں۔اور مزید آٹھ ممالک بھی زلزلہ متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے 874 افراد بھیج رہے ہیں۔ جبکہ اس وقت ترکیہ میں 34 ہزار717 ریسکیو ورکرز لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔تاہم زلزلہ زدہ علاقوں کے انتہائی سرد موسم کی وجہ سے رسیکیو اور ریلیف آپریشنز میں شامل کارکنوں کو کافی مشکل کا سامنا ہے۔

##earthquakeinturkey#anakra#buildings#death#pakturknes#UN#unitednationearthquakeSyriaturkey