انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر اندرون و بیرون ملک سے مبارکباد کے پیغامات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔جبکہ حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کے عہدیداروں کی جانب سے بھی اپنے لیڈر کی سالگرہ پر جشن منانے کے پیغامات سوشل میڈیا پر شیئر کیے جا رہے ہیں۔
صدراردوان شاذ و نادر ہی عوامی طور پر اپنی گزشتہ سالگرہ مناتے تھے، اور یہ سال بھی اس سے مختلف نہیں تھا۔ صدر اتوار کو عوام کی نظروں سے دور تھے۔ اس کے بجائےانہوں نے یہ ہفتہ 6 فروری کے تباہ کن زلزلوں جنہیںانہوں نے "صدی کی آفت” کا نام دیاہے سے متاثرہ صوبوں کا دورہ کرتے ہوئے گزارا ۔
صدراردوان کی سالگرہ کی مبارکباد دینے والے رہنماؤں میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی شامل تھے۔ کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ پوٹن نے اس موقع پر اردوان کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔
ایوان صدر کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن کے مطابق، ازبک صدر شوکت مرزیوئیف اور سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے اردوان کو فون کرکے ان کی سالگرہ کی مبارکباد دی۔
رجب طیب اردوان1954 میں استنبول کے محنت کش طبقے کے محلے میں پیدا ہوئے۔ اردوان ویلفیئر پارٹی (آر پی) اور نیشنل سالویشن پارٹی (ایم ایس پی) میں سیاسی کیریئر کے برسوں بعد شہر کے میئر منتخب ہوئے۔ ان کا انتخاب اردوان کی سیاسی زندگی میں ایک اہم موڑ تھا۔ جو اپنی جوانی میں ہی ایک شعلہ بیان مقرر کے طور پر سیاسی منظر نامے پر اپنی شناخت بنا چکے تھے۔ میئر کے طور پر خدمات انجام دینے والے سالوں میں۔ انہوں نے پانی کی قلت سے لے کر آلودگی اور ٹریفک کی افراتفری تک برسوں کے دائمی مسائل کے بعد استنبول کی قسمت بدل دی۔ میئر کے طور پر ان کی میراث نے انہیں 2002 کے انتخابات میں سب سے آگے لے جانے میں مدد کی۔ جہاں ان کی پارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ اور تب سے لے کر اب تک اے کے پارٹی نے مسلسل انتخابی کامیابیوں کے بعد ملک کو چلایا ہے۔ اردوان گزشتہ دو دہائیوں میں وزارتِ عظمیٰ سے ایوانِ صدر پہنچے اور ملک میں ایگزیکٹو صدارتی نظام متعارف کرایا۔