لندن (پاک ترک نیوز)
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈ پی) نے اپنی تازہ ترین ریٹنگ میں ترکیہکی اقتصادی صورتحال کو "منفی” سے "مستحکم” کر تے ہوئے اسے”بی”قرار دے دیا ہے۔
گذشتہ روز جاری ہونے والی ریٹنگ میںایجنسی نے کہا ہے کہ مستحکم نقطہ نظر آرتھوڈوکس مانیٹری پالیسی سیٹنگز کی طرف واپسی کے بعد ترکیہ کی قرض کی اہلیت پر "متوازن خطرات” کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ مرکزی بینک شرح سود میں اضافہ کررہاہے۔
عالمی درجہ بندی ایجنسی نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکیہ کے مرکزی بینک نے اپنی نئی قیادت میں” معیشت کوبہتربنانے اور ڈالرکے نرخ کو کم کرنے کی کوشش میں جون سے لے کر اب تک ایک ہفتے کے ریپو ریٹ کو 21.5 فیصد پوائنٹس سے بڑھا کر 30 فیصد کر دیا ہے۔جبکہ مالیاتی بگاڑ کو دور کرنے کے لیے ٹریژری نے بالواسطہ ٹیکس بھی متعارف کرایاہے” ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ 2026 تک سیاسی استحکام کی موجودگی میں نئی ٹیم ترکیہ کی معیشت کو بیرونی قرضوں کی مالی اعانت سے دور اور زیادہ متوازن بیرونی اور مالی کھاتوں کے ساتھ ساتھ مہنگائی کی زیادہ قابل قبول سطحوں کی طرف لے جا سکتی ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ اگر مالی اور مالیاتی شعبے کی پالیسیوں کے نتیجے میں خود مختاری میں بہتری آتی ہے۔ جبکہ ترکیہ کی ادائیگی کے توازن کی پوزیشن خاص طور پرسنٹرل بینک کے خالص غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں بہتری آتی ہے تو وہ ترکیہ کی معیشت کو نمایاں طور پر بہتر بنا سکتی ہے۔
ایس ایند پی نے 2024 میں 2.3 فیصد تککمہونے سے پہلے ترکی کی رواں سال جی ڈی پی کی شرح نمو 3.5 فیصد تک گرنے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
یاد رہے کہ اردوان اور مسک ترکیہ میں اور بین الاقوامی فورمز کے موقع پر کئی ملاقاتیں کر چکے ہیں جن میں انکے مابین بظاہر دوستی پیدا ہوئی ہے ۔