انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے یورپی یونین میں اپنی شمولیت کی جانب پیش رفت کے بارے میں یورپی کمیشن کی تازہ ترین رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ اور متعصب قرار دیا ہے۔ اور بلاک پر اپنی امیدواری کے لیے دوہرے معیار کا اطلاق کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یورپی یونین کی8 نومبر کو شائع ہونے والی اس رپورٹ میں ترکی کو "جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی سے پیچھے ہٹنے” پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انقرہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ قبرص کے تنازعہ اور مشرقی بحیرہ روم کی کشیدگی سمیت مختلف مسائل پر یورپی یونین کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرے۔ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ہمارے براعظم کے مستقبل کے لیے تشویشناک ہے جسے بہت سے خطرات کا سامنا ہے کہ یورپی یونین نے ہمارے ملک کے لیے ایک بار پھر غیر منصفانہ اور متعصبانہ رویہ برقرار رکھا ہے۔
وزارت نے کہا کہ وہ پورٹ کے سیاسی معیار اور عدلیہ اور بنیادی حقوق کے بابوں میں کئے گئے دعووں کوصاف طور پر مسترد کرتی ہے جنہیں 2009 سے یورپی یونین کے بعض ارکان نے بلاک کر رکھا ہے۔ترک وزارت خارجہ نے رپورٹ مین لگائے گئے ان الزامات کو بھی مسترد کر دیا کہ ترکیہکسٹم یونین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ وزارت کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے تجارتی معاہدے کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ہونے والی بات چیت کو سیاسی رنگ دینابنیادی رکاوٹ تھی۔
وزارت نے اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تنازع پر ترکی کے موقف کا بھی دفاع کیا۔ اور کہا کہ یورپی یونین فلسطینیوں کےقتل عام کو نظر انداز کر کےتاریخ کے غلط رخ پر جا رہی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی پالیسیاں نہ صرف یورپ بلکہ مشرق وسطیٰ میں بھی عالمی اقدار، بین الاقوامی قانون اور انسانی ہمدردی کے اصولوں پر مبنی ہونی چاہئیں۔