انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ نے انقرہ میں ہونیوالے خودکش بم حملے کے بعد 90مشتبہ افرادکو حراست میں لے لیا ۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں خودکش بم حملے کے دو دن بعد ترک پولیس نے کرد جنگجوؤں سے مبینہ روابط رکھنے والے کم از کم 90 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ گزشتہ روز بھی پولیس نے دو الگ الگ کارروائیوں میں ترکیہ کے 18 صوبوں میں چھاپے مارے، جن لوگوں کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے "انٹیلی جنس ڈھانچے” کا حصہ ہونے کے شبہ میں حراست میں لیا گیا۔وزیر نے کہا کہ تقریباً 13,400 سیکورٹی اہلکاروں نے کارروائیوں میں حصہ لیا۔
PKK نے ترکیہ میں کئی دہائیوں سے مسلح بغاوت کی قیادت کی ہے اور اسے امریکہ اور یورپی یونین ایک "دہشت گرد” تنظیم تصور کرتے ہیں۔
1984 میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اتوار کو ایک خودکش بمبار نے ترک وزارت داخلہ کے داخلی دروازے کے قریب دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا، اس سے چند گھنٹے قبل جب صدر رجب طیب اردوان اپنی گرمیوں کی چھٹیوں سے واپسی پر پارلیمنٹ سے خطاب کرنے والے تھے۔