ماسکو (پاک ترک نیوز) روسی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ترکیہ یوکرین جنگ کے لیے نئے امن منصوبے کا مسودہ تیار کر رہا ہے۔
روسی میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق، ترکیہ ایک نیا امن منصوبہ تیار کر رہا ہے جو یوکرین میں ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری جنگ کو منجمد کر دے گا۔
کریملن کے حامی اخبار نووایا گزیٹ یوروپا نے اپنے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یہ منصوبہ، جو صدر رجب طیب اردوان کی حمایت سے شروع کیا گیا تھا، پہلے ہی کیف اور ماسکو کو جمع کرایا جا چکا ہے۔
دستاویز کے سب سے اہم نکات درج ذیل ہیں: امریکہ اور روس کسی بھی حالت میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال نہ کرنے اور نیو START جوہری تخفیف اسلحہ کے معاہدے پر واپس آنے کا عہد کرتے ہیں۔
یوکرین میں تنازعہ موجودہ فرنٹ لائن پر منجمد ہو جائے گا اور 2040 میں یوکرین اپنی مستقبل کی خارجہ پالیسی کا فیصلہ ریفرنڈم میں کرے گا، لیکن اس وقت تک، وہ نیٹو میں شامل نہیں ہوگا۔
اس کے ساتھ ہی، روس کے زیر قبضہ علاقوں میں بین الاقوامی کنٹرول کے تحت ریفرنڈم بھی کرائے جائیں گے، پلان میں مزید کہا گیا ہے؛ اس میں کہا گیا کہ متحارب فریق ایک دوسرے کے ساتھ تمام قیدیوں کا تبادلہ کریں گے، اور روس یوکرین کے یورپی یونین میں شمولیت کی مخالفت نہیں کرے گا۔
جون میں سوئٹزرلینڈ میں ایک بڑی امن کانفرنس کا منصوبہ ہے۔
اخبار کے مطابق ترکیہ کے اس اقدام کو قبول کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔ مثال کے طور پر یہ منصوبہ کیف کے مطالبات سے کافی مختلف ہے، جو اپنی سرزمین سے تمام روسی فوجیوں کے انخلاء پر اصرار کرتا ہے۔
ماسکو، جو پہلے ہی پڑوسی ملک کے پانچویں حصے پر قابض ہے، نے بھی حال ہی میں محاذ پر اپنی صورتحال کو بہتر بنانے کے بعد یوکرین سے مزید علاقائی مطالبات کیے ہیں۔
ترکیہ نے خود کو روس-یوکرین تنازعہ میں ایک ثالث کے طور پر پیش کیا ہے اور ایردوان بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام کی ثالثی میں ایک کلیدی کھلاڑی تھے۔