انقرہ (پاک ترک نیوز)
بیرون ملک مقیم ترک 14 مئی کو ہونے والے انتخابات میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔اور اب تک 18 لاکھ سے زائد ترکوں نے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کر لیا ہے۔
ترکیہ میں انتخابی نگراں ادارے سپریم الیکشن کونسل (وائی ایس کے ) نے اپنےبدھ کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات کے مقابلے میں ٹرن آؤٹ میں اب تک تین فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔اور ابھی جرمنی سمیت چند مقامات پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
وائی ایس کے کی رپورٹ کے مطابق73 ممالک، زیادہ تر یورپ، افریقہ اور شمالی امریکہ میں رہنے والے ترکوں نے 27 اپریل سے 9 مئی کے درمیان ترکی کے سفارتی مشنوں اور سرحدی دروازوں پر انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اور اب تک1,817,010 ترک شہری ووٹ ڈال چکے ہیں۔ جبکہ ووٹ ڈالنے کے خواہشمند ترک باشندےاب 14 مئی کو سرحدی دروازوں پر شام 5 بجے تک ووٹ ڈال سکیں گے۔
وائی ایس کے کے اعداد و شمار کے مطابق، بیرون ملک مقیم ترک شہریوں کا ٹرن آؤٹ 53 فیصدہو چکا ہے، جو 2011 کے انتخابات کے بعد سب سے زیادہ ہے۔جبکہ 2018 کے صدارتی اور پارلیمانی ووٹوں میں ٹرن آؤٹ 50 فیصد کی سطح پر رہا۔
وائی ایس کےکے مطابق بیرون ملک مقیم اہل ووٹروں کی تعداد 3.4 ملین سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ ترکی کے تمام ووٹرز کا تقریباً 5 فیصد بنتے ہیں۔اب بیرون ملک ڈالے گئے ووٹوں کو سفارتی کورئیر کے ذریعے ترکی لایا جا رہا ہے۔ اس کے لئے ترکش ایئر لائنز سے کرائے پر لیے گئے تین طیارے یورپی ممالک سے ووٹوں کے بکس لے کرترکی کے دارالحکومت پہنچ رہے ہیں۔ووٹوں کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں وائی ایس کے کے ڈپو میں محفوظ رکھا جائے گا اور 14 مئی کو ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ان کی گنتی تک حفاظت کی جائے گی۔