استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی معروف التن باس یونیورسٹی کے پروفیسرسفینہ نعیمی نے کہا ہے کہ ترکیہ دنیا میں زلزلوں کے لیے سب سے زیادہ خطرے والے پانچ ممالک میں شامل ہے۔چنانچہ وقت پر مناسب اقدامات زلزلوںسے ہونے والی تباہی کو کم کرنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔
گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے پروفیسر نعیمی نے کہا کہ حالیہ زلزلوں نے مغربی اناطولیہ، شمالی اناطولیہ، مارمارا اور ایجیئن علاقوں کی فالٹ لائنوں میں توانائی کے جمع ہونے میں اضافہ کیا ہے۔ زمین کی کرسٹ کی حرکت کے نتیجے میںان خطوں کے لیے خطرے کے اشارے بتدریج بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترک ماہرین نے پچھلے 100 سالوں میں ترکیہ میں آنے والے کچھ انتہائی تباہ کن زلزلوں کا تجزیہ کیا ہے، جن میں ایرزنکن کا زلزلہ بھی شامل ہے، جس سے جان و مال کا کافی نقصان ہواتھا۔اور ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں ترکیہ تین فالٹ لائنز پر واقع ہے جس کی وجہ سے ہمیں اب تک آنے والے زلزلوں سے سیکھتے ہوئے ایسی تعمیرات کرنا ہوگی جو زلزلوں سے کم سے کم متاثر ہوں۔ خصوصاً زلزلوں کے علاقوں میں بڑی کثیر منزلہ عمارتیں نہ بنانےکے بارے میں منصوبہ بندی کرنا ہو گی۔