انقرہ (پاک ترک نیوز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 6 فروری کوترکیہ میں آنے والے جڑواں زلزلوں کے بعد ترکی کا دورہ کیا ہے جس نے شمالی شام کو بھی متاثر کیا ہے۔ اور مزید 100 ملین ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا ہے۔
بلنکن نے اتوار کو بدترین متاثرہ صوبوں میں سے ایک کا ہیلی کاپٹرپر دورہ کرنے کے بعد انسرلک ایئر بیس پر گفتگو میں کہا کہ ایک طویل المدتی کوشش ہونے جا رہی ہے۔ یہ امریکہ اورترکیہ کی مشترکہ کاوش ہے جس نے آفات سے متعلق امداد کی تقسیم کو مربوط کیا ہے۔
اعلیٰ امریکی سفارت کار نے کہا کہ جب آپ نقصان کی حد، عمارتوں کی تعداد، اپارٹمنٹس کی تعداد، تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد دیکھیں گے تو ہی سمجھ پائیں گے کہ اسے دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کرنا پڑیں گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ترکیہ اور شام کے لیے 85 ملین ڈالر کا اعلان اس زلزلے کے چند دن بعد کیا جس میں دونوں ممالک میں 46,500 سے زیادہ افرادجاں بحق ہوچکے ہیں۔
امریکہ نے سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم، طبی سامان اور آلات بھی بھیجے ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ اضافی امداد میں ہنگامی پناہ گزینوں اور ہجرت کے فنڈز میں 50 ملین ڈالر اور انسانی امداد میں 50 ملین ڈالر شامل ہیں۔
بعد ازاں اپنے ترک ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی درخواستوں کی حمایت کرتا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ تینوں ملک باہمی معاملات کو جلد اور خوش اسلوبی سے حل کریں۔انہوں نے ترکیہ کے زلزلوں کے بعد یونان اور آرمینیا کے ساتھ تعلقات میں آنے والی بہتری کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی پیش رفت ہے۔ ایک سوال کے جوب میں انتونی بلنکن نے کہا کہ ہم نے اس دورے میں دونوں دوست اور اتحادی ملکوں کے تعلقات کو بہتربنانے کے اقدامات اور ترکیہ کو ایف۔ 16طیاروں کی فروخت کے معاملات سمیت باہمی دلچسی کے دیگر امور پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔