غزہ امن مزاکرات میں نمایاں پیش رفت ۔معاہدے کے دومراحل پر اتفاق ہوگیا۔ عرب اور مصری چینلز کی رپورٹس
قاہرہ (پاک ترک نیوز)
قاہرہ میں غزہ پر ہونے والی ملاقاتوں کے دوران فریقین نے کئی بڑے امور پر اتفاق رائے حاصل کر لیا ہے ۔اور اگر کوئی نئی روکاوٹیں سامنے نہیں آتیں تو فریقین کے درمیان امن معاہدہ اب نوشتہ دیوار ہے۔
اس امر کا دعویٰ ہفتہ کے روز عرب اور مصری ٹی وی چینلزنے اپنی رپورٹس میں کیا ہےجن کے مطابق حماس۔ اسرائیل تنازعہ کے فریقین نے قاہرہ میں غزہ کی پٹی کی صورت حال پر مشاورت کے دوران کئی بڑےمتنازعہ امور پر اتفاق کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مصری وفد کی کاوشوںسے جو حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں ثالث کے طور پر کام کرتاآ رہا ہے۔ اب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے "فریقین نے کئی متنازعہ امور پر اتفاق رائے حاصل کر لیا ہے”۔
العربیہ کے ایک ذریعے نے کہاہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ "ناگزیر ہے، جب تک کہ نئی رکاوٹیں سامنے نہ آئیں”۔
تحریک کے بیان کے مطابق، حماس کا وفد اس سے قبل غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں اسرائیل کے ساتھ مذاکرات مکمل کرنے اور ایک معاہدے کے حصول کے ارادے کے ساتھ قاہرہ پہنچا تھا۔ تحریک نے نشاندہی کی کہ فلسطینی مزاحمت معاہدے پر اس طریقے سے عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے جس سےاسرائیلی جارحیت کے مکمل خاتمےاور فلسطینی عوام کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔
قاہرہ میں ہونے والی مشاورت میں مصر، اسرائیل، قطر، امریکا اور حماس کے نمائندے شریک ہیں۔رپورٹس کے مطابق حماس تحریک نے تصفیہ کے منصوبے کے مجوزہ دو مراحل پر اتفاق کیا ہے۔ اور اہم کام ملاقات کے دوران تیسرے مرحلے کے مذاکرات پر توجہ مرکوز کرنا ہے، جو فلسطینیوں میں مخاصمت کے خاتمے کے لیے شرائط کا تعین کرے گا۔