امریکی تعلیمی اداروں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے زور پکڑگئے

واشنگٹن (پاک ترک نیوز) غزہ میں اسرائیلی افواج کے ظلم و ستم کے خلاف امریکا کے متعدد کالج کیمپس میں فلسطین کے حق میں مظاہروں میں شدت آگئی۔ ٹیکساس یونیورسٹی ،کولمبیا، ہارورڈ، یو ایس سی، سمیت مختلف یونیورسٹیز میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
یو ایس سی میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، ٹیکساس یونیورسٹی میں بھی ایک صحافی سمیت درجنوں مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔
ہارورڈ میں بھی فلسطین کے حق میں مظاہرے پر یونیورسٹی کی جانب سے سخت کارروائی کی دھمکی دے دی گئی ہے۔
لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف صدرن کیلی فورنیا میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔ نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج پر گرفتاریاں کی گئیں۔
مظاہروں میں ”آزاد فلسطین” کے نعرے بلند کئے گئے، جبکہ احتجاجی مارچ کے دوران پولیس سے مظاہرین کی جھڑپیں بھی ہوئیں، جبکہ ایک شخص حراست میں لے لیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی طلبہ کے مظاہروں پر آپے سے باہر ہو گئے، نیتن یاہو نے امریکی طلبہ کے مظاہروں کو ’یہود دشمنی‘ کا نام دے دیا۔صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا کی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کو ’خوف ناک‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ ان مظاہروں کو ’روکنا ہوگا‘ انھوں نے طلبہ کو ’یہود دشمن‘ بھی قرار دے دیا۔
نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ”امریکا کے کالج کیمپسز میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہول ناک ہے“ صہیونی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ”یہودی مخالف ہجوم نے معروف یونیورسٹیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔“

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More